Your experience on this site will be improved by allowing cookies
اسلامی تحریک
تنظیمی استحکام
جمہوریت بمقابلہ خلافت
سیکولرازم
قیادت اور مشاورت
منافقت کا خاتمہ
اخلاقی تربیت
اللہ کی بندگی
قوم پرستی بمقابلہ عالمگیر اصول
اسلامی اصول
نظم و ضبط
فکری اور عملی تربیت
کتاب “تحریک اور کارکن” سید ابو الاعلیٰ مودودی کی اسلامی فکر پر مبنی ایک اہم تصنیف ہے، جو اسلامی تحریک کے کارکنوں کی رہنمائی اور تربیت کے لیے لکھی گئی ہے۔ یہ کتاب اسلامی تحریک کی بنیادی ضروریات اور کارکنوں کے کردار کو اجاگر کرتی ہے۔ مصنف کا مؤقف ہے کہ اسلامی تحریک کی کامیابی مضبوط تنظیمی ڈھانچے اور کارکنوں کی اخلاقی و فکری تربیت پر منحصر ہے۔ کتاب موجودہ مغربی تہذیب اور اس کے تین بنیادی اصولوں: سیکولرازم، قوم پرستی، اور جمہوریت پر تنقید کرتی ہے، اور ان کے متبادل کے طور پر اللہ کی بندگی، خلافت، اور عالمگیر اسلامی اصول پیش کرتی ہے۔
مصنف نے واضح کیا کہ سیکولرازم خدا اور مذہب کو نجی زندگی تک محدود کرتا ہے، جس کی وجہ سے اجتماعی نظام میں فساد اور بے راہ روی پیدا ہوتی ہے۔ قوم پرستی کو انسانی اتحاد کے بجائے تقسیم کا ذریعہ قرار دیا، جو قومی خودغرضی اور منافرت کو فروغ دیتی ہے۔ جمہوریت کے بارے میں کہا گیا کہ یہ عوامی خواہشات کو مطلق العنان بنا کر خدا کی حاکمیت کو نظرانداز کرتی ہے۔ ان تین اصولوں کی جگہ، مصنف اسلامی معاشرے کی تعمیر کے لیے اللہ کی بندگی، جمہوریت کے بجائے خلافت کا قیام، اور عالمگیر اسلامی اصولوں کی بنیاد پر اتحاد پر زور دیتے ہیں۔
کتاب میں کارکنوں کی خصوصیات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، جن میں اخلاص، صبر، مسلسل جدوجہد، اور اللہ سے تعلق شامل ہیں۔ مصنف نے کہا کہ ایک کارکن کو اپنی زندگی کو اسلام کے مطابق ڈھالنا چاہیے اور منافقت سے پاک ہونا چاہیے۔ کارکنوں کو اپنی ذاتی اصلاح کے ساتھ ساتھ معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
اسلامی تحریک کے لیے مضبوط تنظیمی ڈھانچے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے، مصنف نے قیادت، مشاورت، اور نظم و ضبط کے اصولوں کو نمایاں کیا ہے۔ کتاب کے مطابق، اسلامی تحریک کا مقصد صرف فرد کی اصلاح نہیں بلکہ پورے نظام کو اسلامی اصولوں کے مطابق ڈھالنا ہے۔
کتاب مختلف تاریخی مثالوں اور واقعات کے ذریعے تحریک کی کامیابیوں اور ناکامیوں کا جائزہ لیتی ہے اور تحریک کے کارکنوں کو ان سے سبق سیکھنے کی ترغیب دیتی ہے۔ یہ کتاب اسلامی تحریک کے لیے ایک عملی رہنما ہے جو کارکنوں کو نہ صرف فکری طور پر مضبوط بناتی ہے بلکہ ان کی عملی تربیت پر بھی زور دیتی ہے۔
0 تبصرے
تربیہ آن لائن ایڈمن